Saturday, September 1, 2012

آرم اسڑنگ اور پاکستان

ذرائع: فیس بک/ امریکی ایمبسی


کبھی کبھی پاکستان میں لوگوں کے خیالات اس قدر مسخ شدہ ہوتے ہیں کہ ان پر سوائے ہنسنے کے کچھ اور نہیں کیا جاسکتا۔ ایک مزاحیہ، فروڈی اسلامی جمہوریہ۔




آج جو خیال میں لکھنے جارہا ہوں اس کا تعلق نیل آرم اسڑنگ کی چاند پر لینڈنگ کے حوالے سے ہے۔ ایک طرف تو پاکستانی عوام میں امریکہ سے سخت نفرت کے کوکھلے جذبات دیکھنے کو ملیں گے، نیٹو سپلائے نامنظور کے فضول نعرے، امریکہ اسلام کا دشمن ہے کی بکواس، امریکہ پاکستان کا دشمن ہے، وغیرہ، وغیرہ۔




لیکن دوسری طرف ایک اور کیفیت بھی موجود ہے، وہ یہ ہے کہ کئی پاکستانیوں نے آرم اسڑنگ کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ کئی لوگوں نے آرم اسڑنگ کے کراچی دورے کی تصویر سوشل ویب سائٹ فیس بک اور ٹوئیٹر پر پیوست کی، کئی ایک نے آرم اسٹرنگ کا چاند پر کہا ہوا جملہ کہ "انسان کے لئے ایک معمولی قدم، پوری انسانیت کے لیے ایک عظیم چھلانگ" اپنی وال پر لگایا، پاکستانی میڈیا نے انتقال کی "بریکینگ نیوز" آدھے گھنٹے تک دی، شاید عید کے چاند کے بعد، آرم اسڑنگ کا انتقال پاکستان کا دوسرا اہم مسئلہ تھا۔



ان دو کیفیتوں کا تجزیہ بہت دلچسپ ہے۔ ایک طرف تو امریکہ کو گالیاں دی جاتی ہیں، امریکہ کو تباہ کرنے کی باتیں ہوتی ہیں، کفر و اسلام کی جنگ کے یہ پیکر معلوم نہیں جذبات میں کیا کیا بول جاتے ہیں، لیکن دوسری طرف، ایک عظیم امریکی جس کا سب کچھ امریکہ تھا، جس نے امریکہ کا جھنڈا چاند پر لگایا، جس نے امریکہ کو واقعی امریکہ بنایا، اس کی تعریفوں کے پل باندھے جاتے ہیں۔



کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو جناب نیل آرم اسڑنگ کی تعریف صرف اس لیے کرتے ہیں کیونکہ ایک کہاوت ہے کہ چاند پر ان کو اذان سنائی دی تھی۔ لیکن 'امریکہ - یہودی' نے اس بات کو مشہور ہونے سے روک دیا۔ وہ لوگ تو آرم اسڑنگ کو قتل کرنے والے تھے لیکن جس کو خدا رکھے، اس کو کون مار سکتا ہے۔ بس اس ہی لیے 'یہودی لوبی' کا پلان فیل ہوگیا! اس تشریح کو اگر اور وسعت دی جائے تو اس کا منطقی نتیجا یہ نکلے گا کہ نیل آرم اسڑنگ نے خوماشی کے ساتھ اسلام قبول کرلیا تھا، لیکن 'یہودی لوبی' سے بچنے کے لیے وہ خاموش رہا!!



ایک طبقہ ایسا بھی ہے جس کے مطابق، امریکہ چاند پر گیا ہی نہیں، وہ تو ایک بہت بڑی فلم تھی، جس کو امریکی وزاتِ دفاع نے بنوایا تھا، تاکہ اسلامی دنیا اور روس پر امریکہ اپنی حاکمیت قائم کرسکے۔ یہ تھیوری بھی اس ہی 'فالج زدہ دماغ' کی پیداوار ہے جو نیل آرم اسڑنگ کو مسلمان بنانا چاہتے ہیں۔ اس طبقے کا کمال یہ ہے کہ یہ کسی نہ کسی طرح ایک انتہائی سنجیدہ موضوع سے بھی کوئی نہ کوئی لطیفہ بنا لیتا ہے۔ لیکن حس لطیف بھی ایک بہت بڑا فن ہے، اس لیے اس کا کریڈت بھی ان ہی کو دینا چاہیے جس نے یہ لطیفہ پہلی بار ایجاد کیا تھا۔ امریکہ کی چاند گاڑی کو فلم کہنا ہمارے 'فالج زدہ دماغوں' کی پیدوار نہیں ، بلکہ یہ خیال خود امریکہ ہی نے پیدا کیا تھا [۱] ۔ شاید اس کی وجہ یہ ہو کہ امریکہ ہر مکتبِ فکر کے لوگوں کو خوش رکھنے چاہتا ہے، ان کو خواب اتنا ہی دیکھاتا ہے، جتنی ان کی اوقات و بساط ہو۔ کیونکہ اگر یہ فالج زدہ دماغ بلکل ہی ختم ہوگیا تو پھر عالمی مسخرے کیسے پیدا ہوں گے۔



میں نے آرم اسڑنگ کی آخری رسومات دیکھیں، وہ اس ہی طرح ہوئی جس طرح ایک عام عیسائی کی ہوتی ہیں، کسی نے اس کے نام کے آگے یا پہچے شہید، سید، رہبرِ انقلاب، مجدادِ ثالث، معظمِ اکبر، نشانِ حیدر، فخرِ امریکہ، فخرِ کائنات، امیدِ نشات ثانیا، وغیرہ، وغیرہ کے القاب نہیں لکھے ہوئے تھا۔ وہ ایک عام آدمی تھا، جس نے زندگی میں بہت غیر معمولی کام کیا تھا، اور پھر عام آدمی کی طرح اپنے خالق تک جاپہنچا.



میں نے بہت ڈھونڈا کے شاید کسی نے جناب آرم اسڑنگ کو پاکستانی بنانے کی کوشش کی ہو۔ لیکن میں ہار گیا۔ مجھے ایک خبر بھی ایسی نہیں ملی جس سے یہ تائثر آتا ہو کہ وہ پاکستانی تھے یا پاکستانی بنا چاہتے تھے۔ میرے خیال میں یہ ان کی دوسری کامیابی ہے کہ وہ پاکستانی ثابت نہ ہوسکے!!!




[۱] چاند پر لینڈنگ - ایک سازش



No comments:

Post a Comment